Tuesday, June 18, 2013

USA hopes talks with Taliban will lead to negotiated end to war :-

دوحہ…قطری حکومت نے کہا ہے کہ دوحہ میں افغان طالبان کے دفترکاباضابطہ افتتاح کردیاگیا ہے،ادھر افغان حکام کا کہنا ہے کہ افغان حکومت کیساتھ امن مذاکرات کیلیے طالبان تیارہیں،جبکہ امریکی حکام نے کہا کہ طالبان کادفترکھولنامفاہمت کی جانب پہلااہم قدم ہے،دوحہ میں طالبان کادفترکھولنے کامقصد مذاکرات ہیں۔طالبان کیساتھ مذاکرات میں امریکی فوجی کی رہائی اورقیدیوں کاتبادلہ شامل ہوسکتاہے،امریکاطالبان کوالقاعدہ سے تعلقات ختم کرنے پرزوردیگا،جبکہ امریکی حکام نے مزید کہا کہ پرتشددکارروائیاں ختم کرنے اورافغان آئین کو تسلیم کرنیکامطالبہ بھی کیا جائے گا۔انھوں نے کہا کہ طالبان پرخواتین اوراقلیتوں کے حقوق کاتحفظ کرنے کیلیے زوردیاجائیگا۔اس حوالے سے قطری حکومت نے کہا کہ امریکی حکومت اورافغان طالبان کے مذاکرات آیندہ ہفتے دوحہ میں ہونگے۔افغان طالبان نے کہا کہ طالبان کادفترافغان مسئلے کے حل کیلیے سیاسی حل فراہم کریگا،طالبان اس دفترکے ذریعے پڑوسی ممالک اورعالمی طاقتوں کیساتھ بات کرینگے۔افغانستان تمام پڑوسی ممالک کیساتھ تعلقات بہترکریگا۔طالبان افغانستان پرجاری غیرملکی قبضے کے خاتمے کیلیے پْرامن وسائل کااستعمال کرینگے۔افغانستان کاایجنڈاخالصتاًسیاسی ہے،کسی بھی ہمسایہ ملک کیخلاف نہیں ہوگا۔